Official website of Abrar Ahmed Shahi | Free delivery for order over Rs 999/-

اسم البدیع

ابرار احمد شاہی

12/5/20231 min read

اسم البدیع

شیخ اکبر فرماتے ہیں: اِس حاضرت کا بندہ “عبد البدیع” کہلاتا ہے، اللہ تعالی فرماتا ہے: ﴿آسمانوں اور زمین کا غیر سابق مثال پر پیدا کرنے والا﴾ (البقرة: 117) یہ بلند اور پست تمام مخلوقات ہیں، اور تو ہی بلند اور پست میں فرق کرنے والا ہے؛ کیونکہ تو صاحبِ جہات ہے۔ چنانچہ وہی ہر چیز کا مبدع ہے، اور ابداع سے مراد ہر چیز میں موجود اُس کا خاص رخ ہی ہے کہ جس رخ سے یہ چیز دوسروں سے جدا ہوتی ہے۔ یہ چیز کسی وجودی مثال پر نہیں، بلکہ یہ تو خود اپنی عین کی مثال پر ہے، کہ وجود میں اِس کی عین کا ظہور ثبوت میں اِس کی عین کے حکم پر ہے، اور اس میں ذرہ برابر فرق نہیں۔

سو جو یہ کہتا ہے “علم معلوم کا تصور ہے؛ تو معلوم کا اس عالم میں کسی صورت پر ہونا بھی لازم ہے۔ لیکن ہم یہ بات ایسے نہیں کہتے کہ اس نے معلوم کا تصور کیا جیسی اس صاحب عقل نے کہی ؛ بلکہ علم تو مطلوب کی ذات کا اس حقیقت پر ادراک ہے جس پر وہ ذات در حقیقت ہے؛ چاہے وجود ہو یا عدم، نفی ہو یا اثبات، یا پھر محال، جائز یا وجوب میں سے ہو، کہ اس کے سوا نہیں ہوتا۔ بیشک وہی عالم معلوم کا تصور کرتا ہے جس عالم کو خیال اور تخیل حاصل ہے، جبکہ ہر عالم ایسا نہیں اور نہ ہی ہر معلوم کا تصور ہے۔ (مخطوط: السفر - 33، ص 105)