Official website of Abrar Ahmed Shahi | Free delivery for order over Rs 999/-
مختصر حالات زندگی
ولادت
۱۹۸۰ کے وسطی ماہ میں پاکستان میں پیدائش ہوئی والدین کی رہائش راولپنڈی میں تھی اس لیے بچپن اور جوانی اسی شہر میں گزری
ابتدائی تعلیم
مارج ۱۹۸۵ میں ایف جی فائداعظم ماڈل سکول میں ابتدائی تعلیم کے لیے داخلہ لیا اور اگلے دس سال یعنی میٹرک تک اسی سکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ یہ ایک انگلش میڈیم سرکاری سکول تھا۔
جون ۱۹۹۵ میں قائداعظم ماڈل سکول اور فیڈرل بورڈ سے میٹرک کا امتحان فرسٹ ڈوئزن میں پاس کیا۔اس کے بعد راولپنڈی شہر کے ایک سرکاری کالج میں داخلہ لیا۔
میٹرک
جون 1997 میں گورڈن کالج سے میتھ سٹیٹ اور فزکس میں انٹر میڈیٹ کا امتحان پاس کیا۔ اور اسی کالج میں ڈبل میٹھ سٹیٹ میں Bsc کے لیے داخلہ لیا۔
انٹر (گورڈن کالج )
بعد ازاں سائنس میں انٹرسٹ نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی رحجان علوم اسلامیہ کی جانب مائل ہوا اور راولپنڈی کی میونسپل لائبریری میں بہت وقت اسلامی کتب کے مطالعہ میں گزرنے لگا
علوم اسلامیہ کی طرف رجحان
سن 1999 میں پنجاب یونیورسٹی سے پرائیوٹ بی اے کا امتحان دیا اور فرسٹ ڈویزن میں پاس کیا۔ اس میں اسلامیات کو بطور اساسی اور عربی بطوراختیاری مضمون رکھا۔
پنجاب یونیورسٹی سے BA
سن 1999 میں جامعہ عالمیہ الاسلامیہ میں کلیہ اصول الدین میں ایم فل کے لیے داخلہ لیا۔ اور تخصص کے لیے تقابل ادیان کا شعبہ منتخب کیا۔ جب کلاس میں ایک استاد نے پوچھا کہ آپ کا یہاں تعلیم حاصل کرنے کا مقصد کیا ہے تو بتایا کہ علم کا حصول اولین مقصد ہے نہ ڈگری چاہیے اور نہ کچھ اور۔
جامعہ اسلامیہ عالمیہ میں داخلہ
۷ اگست ۲۰۰۵ میں رابطہ عالم اسلامی کے تحت چلنے والے ادارے IIRO میں بحیثیت عربی انگریزی مترجم 2 سال نوکری کی۔ حالانکہ اس نوکری کا حاصل کردہ تعلیم سے لینا دینا نہ تھا لیکن بحیثیت مترجم کام سیکھنے کا موقع ملا۔
نوکری
سن 2007 میں اپنے دوست ہمیش گل ملک کے ساتھ مل کر ابن العربی فاوندیشن کی بنیاد رکھی اور شیخ اکبر کی کتب کے باقاعدہ تراجم کا آغاز کیا۔ پہلی کتاب کا ترجمہ ہمیش ملک صاحب کی فرمائش پر کیا گیا کہ انہیں عربی زبان نہیں آتی تھی لہذا میں ترجمہ کرتا اور شام میں ہم اسے ڈسکس کرتے۔
ابن العربی فاونڈیشن کا قیام
سن 2008 کی ابتدا میں اپنے دوست ہمیش ملک کے کہنے پر راولپنڈی میں ایک پیر صاحب کی بیعت اختیار کی اور عرصہ دس سال ان سے منسلک رہا۔ان دس سالوں میں طریقت کا بنیادی ادب سیکھا اور یہ بھی پتا چلا کہ پاکستان میں پیری مریدی کس کو کہتے ہیں۔بعد میں شیخ احمد محمد علی سے باقاعدہ طور پر بیعت اختیار کی تو پھر شیخ اکبر کے طریق کی جانب کلیتا متوجہ ہو گیا۔
طریقت میں داخلہ
عربی زبان سیکھنے کا آغاز
سن 1999 میں جامعہ عالمیہ الاسلامیہ میں داخلے سے قبل باضابطہ طور پر اسلامک ریسرچ انسٹیٹوٹ اسلام آباد سے بنیادی عربی کا ابتدائی کورس مکمل کیا۔ جس سے عربی زبان کی بنیادی سمجھ بوجھ آئی۔
چھ ماہ کراچی قیام
سن 2006 میں اپنے کراچی کی طرف سفر کیا تاکہ روز گار کا کوئی مستقل ذریعہ ہو سکے لیکن قسمت میں کچھ اور ہی تھا لہذا راولپنڈی واپسی ہوئی ۔ اور اس کے بعد شیخ اکبر کے علوم کے ترجمے پر باقاعدہ کام کا آغاز ہوا۔
Explore
abrarshahi@yahoo.com
Discover
Connect with our collection
+92 334 5463996
Chaklala, Rawalpindi