شیخ احمد محمد علی کی زیر نگرانی پاکستان میں
شیخ اکبر سے متصل سند والا واحد طریق

شیخ احمد محمد علی

شیخ احمد محمد علی کا تعلق مصر قاہرہ سے ہے۔ آپ نے "طریق الشیخ الأکبر" کی بنیاد خود شیخ اکبر کی منشا کے مطابق سن 2018 میں رکھی۔ بچپن سے ہی آپ کو شیخ اکبر سے والہانہ محبت اور عقیدت تھی۔ میرا اور آپ کا تعلق بہت پرانا ہے جب ہم نے 2008 میں ابن العربی فاونڈیشن کی بنیاد رکھی تھی تو آپ ان چند احباب میں سے ہیں جنہوں نے ہم سے خود رابطہ کیا اور یوں ایک ایسے تعلق کی راہ استوار ہوئی جس نے شیخ اکبر کے علوم کی ترویج میں وہ کام کرنا تھا جو صدیوں تک نہ ہو سکا۔
پھر سن 2016/17 میں اللہ نے آپ پر اپںا خصوصی کرم کیا اور آپ کو نہ صرف کشف کی دولت ملی بلکہ شیخ اکبر کی روحانی شاگردی میں آنے کا وہ موقع بھی ملا جس کے لیے بڑے بڑے بزرگ ترستے ہیں۔ ابتدائی بنیادی تربیت کے بعد سن 2018 میں آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی اجازت کے بعد "طریق الشیخ الأکبر" میں لوگوں کو بیعت کرنے کا اذن ملا۔ میری یہ خوش قسمتی ہے کہ میں ان اولین لوگوں میں شامل ہوں جنہوں نے اس اذن کے فورا بعد آپ کی بیعت اختیار کی۔
آپ نہایت ہی کم گو ہیں اور کثرت مریدین نہ آپ کا مقصد ہے نہ ہی مطمح نظر۔ آج بھی 6 سال بعد آپ کے مریدین کی تعداد گنی جا سکتی ہے۔ جس میں زیادہ تر لوگ مصری ہیں۔ پاکستان میں ابرار احمد شاہی کو طریق الشیخ الأکبر میں مریدین کو شامل کرنے کی اجازت ملی ہے تاکہ جو لوگ شیخ احمد سے براہ راست تعلق نہیں بتا سکتے وہ اس واسطے سے اس طریق میں شامل ہو جائیں۔

ابرار احمد شاهي

ابرار احمد شاہی سن 1980 میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم سکول اور کالح سے حاصل کی اس کے بعد اچانک سے آپ کا دنیاوی تعالیم کی طرف سے دھیان اٹھ گیا اور علوم دینیہ میں دل لگنے لگا۔ چنانچہ جامعہ اسلامیہ العالمیہ اسلام آباد میں "کلیہ علوم الدین" اور تقابل ادیان میں ماسٹرز اور ایم فل کیا۔ یونیورسٹی سے فراغت کے بعد آپ کا رحجان تصوف کی جانب مائل ہوا تو اپنے قریبی دوست ہمیش گل ملک کے ساتھ علوم تصوف پر تحقیق کا کام شروع کیا۔ اس سلسلے میں آپ نے شیخ اکبر محیی الدین ابن العربی کے علوم کو سب سے نافع جانا لہذا ان علوم کی تحقیق میں وقت صرف ہونے گا۔
سن 2007 میں شیخ اکبر کے ۱۲ رسائل پر مشتمل ایک کتاب کا ترجمہ کیا اور ساتھ ہی ابن العربی فاونڈیشن نامی ادارے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے بعد آپ نے اپنی زندگی علوم شیخ اکبر کی تحقیق اور ترویج میں وقف کر دی اور اسے ہی اپنی زندگی کا واحد مقصد اور اوڑھنا بچھونا بنا لیا۔ یوں شیخ اکبر کی 30 سے زائد کتب اور رسائل کو اردو دان طبقے کے لیے مہیا کیا جو اس سے قبل صرف ان کتب و رسائل کا نام ہی جانتے تھے۔
آپ کا شیخ احمد محمد علی کے ساتھ تعلق سن 2009 سے ہے۔ پہلے یہ تعلق ایک دوست اور ساتھی کی حیثیت میں تھا لیکن جب شیخ احمد محمد علی کا شیخ اکبر سے رابطہ استوار ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے "طریق الشیخ الاکبر" نامی سلسلہ قائم کرنے کا اذن ملا تو ابرار صاحب نے اس سلسلے میں شمولیت اختیار کرنے میں ذرا دیر نہ کی۔ آپ کی زندگی کا واحد مقصد شیخ اکبر کے ظاہری علوم اور باطنی فیوضات کو عام کرنا ہے۔ اس سلسلے میں سن 2024 میں آپ کو پاکستان میں لوگوں کو اس سلسلے میں شامل کرنے کی اجازت ملی۔

شیخ اکبر کے طریق میں داخلے کے لیے رابطہ کریں

Gallery

Explore the lineage and profile of Shaykh al-Akbar Ibn al-Arabi.

Mystical Sufi Lineage Overview

Discover the spiritual lineage of Shaykh al-Akbar ibn al-Arabi and dive into the wisdom of the Sufi tradition. Learn about the mystical teachings passed down through generations.

a wooden table topped with different types of rocks
a wooden table topped with different types of rocks
Enlightening journey

Aisha

"

The teachings of Shaykh al-Akbar Ibn al-Arabi have truly transformed my spiritual journey.

Sara.

gray cloth torch
gray cloth torch

★★★★★