Official website of Abrar Ahmed Shahi | Free delivery for order over Rs 999/-
اسمائے الہیہ کے اسرار ومعانی کتاب
ابرار احمد شاہی
12/18/20231 min read
اسمائے الہیہ کے اسرار و معانی کتاب پر کام کا آغاز کیسے ہوا
الحمد لله الذي لا إله إلا هو، والصلاة والسلام على سيدنا محمد وعلى آله وسلم تسليـما كثيرا. اما بعد: آج ہمیں یہ بتاتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے کہ بالآخر ہم پہلی اشاعت کے 10 سال بعد شیخ اکبر محی الدین محمد ابن العربی کی کتاب «كشف المعنى عن سر أسماء الله الحسنى» کا دوسرا تحقیقی ایڈیشن عربی متن، سلیس اردو ترجمے اور منتخب مقامات کی شرح کے ساتھ شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ یہ کتاب ہمارے اُس مشن کی تکمیل کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد اِس ابدی اور لا فانی خدائی پیغام کو لوگوں کے سامنے اُن کی اپنی زبان، سلیس انداز اور تحقیق شدہ متن کے ساتھ پیش کرنا ہے۔
کتاب کا انتخاب
اس کتاب سے میرا پہلا تعارف سن 2008 میں ہوا، جب ایک دوست قیصر شہزاد سے مجھے پتا چلا کہ شیخ اکبر نے اسمائے حسنی پر ایک کتاب لکھی ہے، لیکن اُس وقت تک اِس کتاب کے متن تک میری رسائی نہ تھی، بس اتنا پتا چل سکا کہ شیخ نے اسمائے حسنی سے تعلق، تحقق اور تخلق پر بات کی ہے، اُس وقت تو میں ان اصطلاحات کے اصل مفہوم سے بھی واقف نہ تھا۔ قیصر شہزاد نے اپنے مقالے Ibn ‘Arabi’s Contribution to the Ethics of Divine Names میں اسی کتاب پر بات کی ہے۔ اس کے بعد کچھ عرصہ تک میرے ذہن میں اس کتاب کو لینے یا ترجمہ کرنے کا خیال نہ آیا، حالانکہ جب ہم نے مخطوطات اکٹھے کرنا شروع کیے تو اس کتاب کے بھی چند مخطوطات ہمارے ہاتھ لگے۔
پھر آج سے دس سال قبل مجھے محترمہ نیّر زمانی صاحبہ کا فون آیا، آپ ہمارے ادارے سے چھپنے والی کتب باقاعدگی سے پڑھ رہی تھیں اور ان کے معیار سے کافی حد تک مطمئن تھیں۔ فون پر آپ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ آپ شیخ اکبر کی اسمائے حسنی پر کتاب کا اردو میں ترجمہ کروانا چاہتی ہیں، تاکہ آپ بھی ان اسما کی حقیقت سے روشناس ہوں اور لوگوں تک بھی یہ حقائق بہترین صورت میں پہنچ پائیں۔ ہم نے یہ گزارش کی کہ آپ کتاب منگوا کر ہمیں ارسال کر دیں تاکہ اس پر کام شروع ہو سکے۔ آپ نے کراچی کے ایک معتبر کتب خانے کے مالک حبیب عباسی صاحب کی ذمہ داری لگائی کہ اس کتاب کے عربی متن کو حاصل کیا جائے ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ چند دنوں میں ہی حبیب صاحب کا عراق جانے کا اتفاق ہوا اور وہاں ایک چھوٹی سی دکان سے انہیں اس کتاب کا عربی متن مل گیا۔
ہمیں جب کتاب کا عربی متن میسر آیا تو یہ ہسپانوی محقق پابلو بانیٹو کا تحقیق شدہ ایڈیشن تھا جو انہوں نے ایک سے زائد عربی مخطوطات سے اخذ کیا تھا۔ ابتدائی طور پر دیکھنے سے ہمیں یہ متن کافی حد تک بہتر ہے اور لگا کہ اب اس متن کی دوبارہ سے تحقیق کی ضرورت نہیں کیونکہ پابلو بانیٹو نے اسے کافی بہتر انداز میں پیش کیا تھا۔ یہ آپ کا ہسپانوی زبان میںphd کا تھیسس تھا۔ لیکن جب ہم نے اللہ کا نام لے کر ترجمہ شروع کیا تو ہمیں متن میں منہج کا فرق نظر آیا جس کو استعمال میں لا کر کوئی محقق تدوین کا کام کرتا ہے۔ اس متن میں ہمیں یہ بات نمایاں نظر آئی کہ محقق نے ہر مخطوط کے ہر لفظ کو اصل عبارت میں لکھ رکھا ہے۔ یہ منہج ہمارے منہج تحقیق سے جدا تھا؛ کیونکہ ہم مخطوطات کی درجہ بندی کے بعد صرف اسی مخطوط کو اصل متن میں لکھتے ہیں جس کی نسبت حتمی ہو اور جس میں غلطی کی گنجائش کم ہو۔ اگر کہیں کہیں اس مخطوط سے انحراف بھی کرنا پڑے تو ہر طرح کا یقین کر لینے کے بعد ہی ایسا ہو۔
اس وقت میرے پاس اس کتاب کے دو مخطوط موجود تھے، لہذا ہم نے دوبارہ سے مکمل عربی متن چیک کرنے کی ٹھانی۔ یہ بات واضح رہے کہ مخطوطات کا انتخاب ہی کسی متن میں سب سے اہم کام ہوتا ہے، چونکہ ہمارے پاس وہ مخطوطات بھی تھے جو پابلو بانیٹو کے پاس نہ تھے لہذا متن میں فرق کا ظاہر ہونا عام بات تھی۔ اب ہم نے تہیہ کیا کہ اس کتاب کا ایک نیا متن مدون کیا جائے تاکہ عربی متن کو بھی شیخ کی مراد کے مطابق شائع کیا جائے۔
پھر ہم نے ابن عربی سوسائٹی کی لائبرین محترمہ جین کلارک کو اپنے ارادے سے آگاہ کیا، انہوں نے ہماری طلب پر لبیک کہا اور ہمیں مزید تین مخطوطات ارسال کر دئیے، مخطوطات کی تفصیل آگے آئے گی۔ کتاب کا عربی مسودہ تیار ہوا اور نظر ثانی، تصحیح اور تحقیق کے لیے مخطوطات کے ساتھ استاذ عبد العزیز منصوب کو یمن روانہ کر دیا گیا۔ آپ نے انتہائی کم وقت میں اپنی ٹیم کے ہمراہ اس کو مکمل چیک کیا اور حتمی متن تیار کر کے ہمارے حوالے کیا۔
دوسرے ایڈیشن میں مزید مخطوطات کا اضافہ
یہ تو تھی اس کتاب کے پہلے ایڈیشن کی کہانی۔ جب سن 2023 میں دوبارہ سے ہمیں اس کتاب کے شائع کرنے کا خیال آیا تو لازمی تھا کہ متن اور ترجمے کو پھر سے دیکھ لیا جائے۔ اور ان ۱۰ سالوں میں شیخ اکبر کے علوم پر کام کا تجربہ اور جدید مخطوطات کا رسائی دونوں ہی اس بات کے متقاضی تھے کہ متن کی از سر نو تحقیق ہو جائے تاکہ اس جدید ایڈیشن میں کسی بھی قسم کی کمی کوتاہی باقی نہ رہے۔ یوں ہم نے اپنے دوست محمد حاج یوسف صاحب سے رابطہ کیا، آپ ابن العربی کے حوالے سے عرب دنیا میں ایک جانا مانا نام ہیں، شیخ کے علوم کو عرب دنیا میں بہترین انداز میں نہ صرف پیش کر رہے ہیں بلکہ ان کی تفہیم میں بھی آپ کا ایک اہم کردار ہے۔ چنانچہ آپ نے ہماری طلب پر لبیک کہا اور فورا سے ہمیں اسی کتاب کے باقی مخطوطات بھی ارسال کر دئیے یوں ہمارے پاس اس کتاب کے مخطوطات کی تعداد 10 سے زائد ہو گئی جن میں سے بہترین 8 مخطوطات سے اس نیے ایڈیشن کو تیار کیا گیا ہے۔
Explore
abrarshahi@yahoo.com
Discover
Connect with our collection
+92 334 5463996
Chaklala, Rawalpindi