Official website of Abrar Ahmed Shahi | Free delivery for order over Rs 999/-
اسم الہادی اور ہدایت
شیخ اکبر کا موقف
ابرار احمد شاہی
1/22/20241 min read
اسم الہادی اور ہدایت
شیخ اکبر فرماتے ہیں: ہدایت دو طرح کی ہے: 1- ہدایت تبیانی (یعنی واضح کر دینے والی ہدایت) 2- ہدایتِ توفیقی۔
1. واضح کر دینے والی ہدایت آزمائش ہے، اللہ تعالی فرماتا ہے: ﴿وَمَا كَانَ ٱللَّهُ لِيُضِلَّ قَوْمَۢا بَعْدَ إِذْ هَدَىٰهُمْ حَتَّىٰ يُبَيِّنَ لَهُم مَّا يَتَّقُونَ ۚ115﴾اللہ تعالی کسی قوم کو گمراہ نہیں کرتا بعد اس کے انہیں ہدایت دی جب تک کہ ان پر واضح نہ کر دے کہ انہیں کس چیز سے بچنا چاہیے۔ (التوبہ: 115) اور نبی کریم کا فرمان ہے: کوئی بھی قوم ہدایت کے بعد صرف اسی صورت پر گمراہ ہوئی کہ وہ جدل میں پڑ گئے۔ اور اللہ کا یہ فرمانا: ﴿وَأَضَلَّهُ ٱللَّهُ عَلَىٰ عِلْمٍ 23﴾اور اللہ نے اُسے علم کے ہوتے ہوئے گمراہ کیا۔ (الجاثیہ: 23)
2. توفیقی ہدایت ہی کسی شخص میں سعادت مندی کا باعث ہے، یہ اللہ کا کہنا ہے: ﴿إِنَّكَ لَا تَهْدِى مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَٰكِنَّ ٱللَّهَ يَهْدِى مَن يَشَآءُ 56﴾بیشک تو جسے چاہے ہدایت نہیں دے سکتا لیکن اللہ اپنی مشیت کے مطابق ہدایت دیتا ہے۔ (القصص: 56) اور اللہ کا فرمانا: ﴿لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَىٰهُمْ 272﴾ لوگوں کی ہدایت آپ کے ذمے نہیں۔ (البقرة: 272) یہی انبیا کا راستہ ہے۔ توفیقی ہدایت ہی انبیا کی سنت ہے ﴿سو اُن کے راستے پر چلو﴾ یہی ہدایت بندوں کو سعادت مندی عطا کرتی ہے۔ ﴿اور میری توفیق اللہ کے سوا نہیں﴾ (ہود: 88)
ہدایت بمعنی بیان بعض اوقات باعث سعادت ہوتی ہے اور بعض اوقات نہیں ہوتی؛ ہاں یہ علم ضرور دیتی ہے، یہ جان۔ ﴿بیشک اللہ ہی حق کہتا اور راہ دکھلاتا ہے﴾ (الاحزاب: 4)
Explore
abrarshahi@yahoo.com
Discover
Connect with our collection
+92 334 5463996
Chaklala, Rawalpindi