Official website of Abrar Ahmed Shahi | Free delivery for order over Rs 999/-

ایمان کی چھ اقسام

شیخ اکبر کا ایمان کی چھ اقسام کا بیان

ابرار احمد شاہی

4/30/20241 min read

اس مقام میں ایمان کی پانچ اِقسام ہیں:

1- ایمان تقلید، (عوام)

2- ایمان علم، (مولوی)

3- ایمان چشم، (صوفی)

4- ایمان حق، (عارف)

5- ایمان حقیقت۔ (محقق)

ایمان تقلید عوام کے لیے ہے،
ایمانِ علم اصحاب دلیل کے لیے،
ایمانِ چشم: اہل مشاہدہ کے لیے،
ایمانِ حق عارفین کے لیے ۔
اور ایمانِ حقیقت واقفین کے لیے۔

جبکہ حقیقت کی حقیقت والا ایمان جو کہ چھٹی قسم ہے، یہ بھیجے گئے علما کے لیے اصلاً اور وراثتاً ہے۔ اِس کے بیان سے روک دیا گیا، اِس کی وضاحت کی کوئی صورت نہیں۔

دعووں کی صفات یہ ہیں کہ جب وہ ان پانچوں کو ملتے ہیں تو کہتے ہیں: “ہم ایمان لے آئے” پس قلب عوام کے لیے ہے، سر القلب اصحاب دلیل کے لیے، روح اہل مشاہدہ کے لیے، سرّ الروح عارفین کے لیے، سرّالسّر واقفین کے لیے اور سر اعظم اہل غیرت و حجاب کے لیے۔

فتوحات مکیہ باب نمبر 5

––––––––––––––––––––––––––––

جب آپ وہ ایمان پائیں جو ایمان کی چھٹی قسم ہے۔ جس کے بیان کی اجازت نہیں، اور جس کی وضاحت کسی صورت نہیں ہو سکتی۔ تو تب آپ سر اعظم تک رسائی پاتے ہیں۔ زبان تصوف میں اسے "ان کہی" کہا جاتا ہے۔ کیونکہ کوئی یہ بات کہتا نہیں ہے۔ اور نہ کسی دوسرے کو بتاتا ہے۔ بلکہ اپنے قلب میں اسے موجود پاتا ہے اور کسی دوسرے کے اشارے سے سمجھ جاتا ہے۔ اللہ کے رسول بھی جب لوگوں کو ایمان کا کہتے ہیں تو یہ والا ایمان مخفی رکھتے ہیں۔ کیونکہ یہ بتایا نہیں جاتا مگر اہل غیرت اور حجاب کو۔ وہ جو اس کو چھپانے پر قادر ہیں۔

––––––––––––––––––––––––

اس حوالے سے شیخ اکبر فتوحات مکیہ کے پانچویں باب میں مزید فرماتے ہیں:

حقیقت کی حقیقت سے اس آیت پر غور کر، کہ جب یقین کا سورج طلوع ہو اور شک کے بادل چھٹیں، رکاوٹیں دور ہوں اور پردے ہٹیں، اور تجھ پر “سبحان” “والنساء” اور “والشمس” کا بھید کھلے؛ اور تُو ان لوگوں سے ملے جنہیں حق نے براہ راست خطاب کیا، تو پھر خاموشی اختیار کر، اگر تو نے یہاں بات کی تو ہلاک ہو جائے گا۔ یہی حقیقت کی وہ حقیقت ہے کہ جس کے اظہار سے روک دیا گیا، ہاں مگر جس نے اِسے ذوق سے پایا؛ تو کوئی مضائقہ نہیں۔ اس میں غور و فکر کر، تیری رہنمائی ہو گی، ان شا اللہ۔

ایمان کی چھ اقسام: