Official website of Abrar Ahmed Shahi | Free delivery for order over Rs 999/-
USD 2500/-
Proposal for Ibn al-Arabi’s “al-Maḥajjah al-Bayḍāʼ”
In 2024, we plan to work on the following books by Sheikh Akbar Muhiuddin Ibn al-Arabi.
The book "Al-Mahajjat al-Bayda" is a unique work by the Sheikh in which he has compiled all the Prophetic Hadiths under various chapters that fall under the commandments of Shariah, such as the chapter of Salah (prayer). From this volume of the book, we can learn the correct method of the Prophetic prayer according to Sheikh's perspective in the light of authentic Hadiths. Similarly, he has also compiled the sayings of all ancient jurisprudential schools derived from these Hadiths, thus providing us with valuable insights into Sheikh Akbar's jurisprudence through this beautiful collection of Hadith and Fiqh.
For this project, we require funding of up to $2000. So far, we have not been able to collect any funds for this cause. We appeal to all lovers of Prophetic Hadith and Sheikh Akbar to contribute to the completion of this project, so that the process of compiling and promoting Sheikh's knowledge continues. May Allah grant us the true understanding of these sciences. Ameen, O Lord of the worlds.
For those who wish to contact us in this regard, please reach out to me directly.
Abrar Ahmed Shahi
President, Ibn al-Arabi Foundation
FUNDS REQUIRED
السلام علیکم 2024 میں شیخ اکبر اکبر محیی الدین ابن العربی کی مندرجہ ذیل کتب پر کام کا ارادہ ہے۔
کتاب المحجہ البیضاء
یہ کلام شیخ میں اپنی نوعیت کی ایک منفرد کتاب ہے، اس میں شیخ نے وہ تمام احادیث نبوی ابواب کے تحت جمع کی ہیں جو احکام شریعت یعنی باب الصلاة میں آتی ہیں۔ اس کتاب کی اس جلد سے ہم نماز نبوی کا درست طریقہ شیخ کے نزدیک صحیح احادیث کی روشنی میں سیکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح آپ نے ان احادیث سے حاصل شدہ احکام میں تمام قدیمی فقہی مذاہب کے اقوال کو بھی جمع کر دیا ہے یوں حدیث اور فقہ کا یہ خوبصورت مجموعہ ہمیں شیخ اکبر کی فقہ کے حوالے سے بصیرت فراہم کرتا ہے۔
اس پراجکٹ کے لیے ہمیں 2000 ڈالر تک کی فنڈنگ درکار ہے اب تک ہم اس مد میں کوئی فنڈنگ اکٹھی نہیں کر پائے۔ تمام محبان حدیث نبوی اور محبان شیخ اکبر سے التماس ہے کہ اس پراجکٹ کی تکمیل میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ علوم شیخ کی تدوین اور ترویج کا یہ سفر جاری رہے ، اللہ ہمیں ان علوم کی اصل فہم عطا فرمائے۔ آمین یارب العالمین
اس سلسلے میں جو احباب رابطہ کرنا چاہیں وہ براہ راست مجھ سے رابطہ کریں
ابرار احمد شاہی
صدر ابن العربی فاونڈیشن
ہمیں 2500 ڈالر کے مساوری رقم درکار ہے
PRK 750,000/-
المحجة البيضاء في الأحكام الشــرعية والآداب الدينية
1- باب وجوب قتال مَن لم يستقبل القِبلة
الترمذي عن أنس قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا الله، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَأَنْ يَسْتَقْبِلُوا قِبْلَتَنَا، وَيَأْكُلُوا ذَبِيحَتَنَا، وَأَنْ يُصَلُّوا صَلَاتَنَا، فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ حُرِّمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا، لَهُمْ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ»
المراقبة في الصلاة
البخاري عن أبي هريرة أنّ رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ««هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا، وَالله مَا يَخْفَى عَلَيَّ رُكُوعُكُمْ وَلاَ خُشُوعُكُمْ، وَإِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ وَرَاءِ ظَهْرِي»
★★★★★
★★★★★
صفت الصلاة
بخاری نے ابو ہریرہ سے روایت کیا،’’ایک شخص مسجد آیا تو رسول اللہ ﷺ مسجد کے ایک کونے میں بیٹھے ہوئے تھے، اُس نے نماز پڑھی ، اور آ کر سلام کیا،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وعلیکم السلام، واپس جاؤ اور نماز پڑھو کیونکہ تم نے نماز نہیں پڑھی۔وہ واپس گیا، نماز پڑھی، پھر آ کر سلام کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: وعلیکم السلام، واپس جاؤ اور نماز پڑھو کیونکہ تم نے نماز نہیں پڑھی!اُس نے دوسری دفعہ یا اُس کے بعد پوچھا:یا رسول اللہ! مجھے سکھائیے۔آپ نے فرمایا: جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو اچھی طرح وضو سے کرو، پھر قبلہ رخ ہو کر تکبیر کہو، پھر جو قرآن تمہیں یاد ہو اُسے پڑھو، پھر اطمینان سے رکوع کرو، پھر اٹھو یہاں تک کہ تم سیدھے ہو جاؤ، پھر سجدہ کرو یہاں تک کہ تمہیں سجدے میں اطمینان ہو، پھر سجدے سے اٹھو یہاں تک کہ اطمینان سے بیٹھ جاؤ، پھر سجدہ کرو یہاں تک کہ تمہیں سجدے میں اطمینان ہو، پھر اٹھو یہاں تک کہ تم اطمینان سے بیٹھ جاؤ، پھر اپنی باقی نمازیں بھی اسی طرح پڑھو ۔ ابو ہریرہ سے مروی ایک اور سند میں ہے، آپ نے فرمایا: ’’پھر اٹھو یہاں تک کہ سیدھے کھڑے ہو جاؤ۔‘‘ یعنی دوسرے سجدے کے بعد۔
رسول اللہ کے مشابہ نماز
بخاری ابی سلمہ بن عبد الرحمن سے روایت کرتے ہیں، ابوہریرہ ہر فرض اور نفل نماز میں،رمضان اور اس کے سوا میں،تکبیر پڑھتے،پھر قیام کرتے تو تکبیر پڑھتے، جب رکوع میں جاتے تو تکبیر کہتے،پھر کہتے تھے: سمع اللہ لمن حمدہ ، پھر سجدہ کرنے سے پہلے کہتے: رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ۔پھر جب سجدے میں جاتے تو کہتے: اللہ اکبر ،پھر جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے، پھر جب دوبارہ سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے، اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے، پھر جب دو رکعتوں کے بعد قعدہ سے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے ، ہر رکعت میں یہی کرتے یہاں تک کہ وہ اپنی نماز سے فارغ ہو جاتے۔ پھر جب سلام پھیرتے تو کہتے: جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں نے تم سب سے زیادہ رسول اللہ کی نماز کے مشابہ نماز پڑھی، آپ کی نماز ایسے ہی تھی یہاں تک کہ آپ نے وفات پائی۔
★★★★★
★★★★★
شرح شيخ اكبر ابن العربي (المحجة البيضاء)
احادیث حفظ کرنے والے تمام اہل علم کا اتفاق ہے کہ نیت کے بغیر نماز ادا نہیں ہوتی۔ البتہ لوگ اُس وقت میں اختلاف رکھتے ہیں جب نماز کے لیے نیت کرنی چاہیے، شافعی کہتے ہیں: ’’یہ تکبیر کے ساتھ ہو، نہ تکبیر سے پہلے اور نہ اِس کے بعد ۔‘‘ نعمان (یعنی ابو حنیفہ) سے روایت ہے، آپ نے کہا: ’’اگر اُس نے تکبیر کے وقت نیت نہ کی، مگر پہلے ہی نیت کر چکا، تو نماز جائز ہے۔‘‘ ابو محمد ابن حزم نے کہا: وضو کرنے سے پہلے نیت کرنا ضروری ہے، اور وضو اور نیت کے درمیان وقت نہیں ہونا چاہیے، چاہے وہ کم ہی کیوں نہ ہو۔‘‘اور یہ بھی کہا: ’’نماز کے لیے نیت فرض ہے،یعنی وہ اپنے دل میں اس نماز کے نام سے تکبیر تحریمہ سے قبل اور تکبیر تحریمہ کے وقت نیت کرے، اب جس نے اِس طرح سے نماز نہ پڑھی تو اُس کی نماز بھی نہیں، اور بھول جانے والا اسے دہرائے، اور جاہل اور جان بوجھ کر اس طرح سے نیت نہ کرنے والا بھی دہرائے ۔
پہلے بیان ہو چکا کہ قبلہ رخ ہونا ضروری ہے، جسے قبلہ کی سمت معلوم ہو یا معلوم کرنے کا طریقہ معلوم ہو، تو اسے کے لیےیہ جائز نہیں کہ وہ کسی اور طرف منہ کرے ، جس نے ایسا کیا تو اُس کی نماز نہ ہوئی، ہاں اگر وہ اپنے اونٹ پر بیٹھا نفل پڑھ رہا ہو تو جہاں اونٹ منہ کرے وہیں اسے نماز پڑھنی چاہیے۔
وہ مریض جو قبلہ رخ نہ ہو سکے، تو وہ اپنی استطاعت کے مطابق نماز پڑھے، کیونکہ اسے قبلہ رخ کرنے والا کوئی دوسرا نہیں۔ اور یہی حال خوفزدہ کا ہے، اگر اُس کا دشمن قبلہ کے علاوہ کسی سمت میں ہو، اور وہ اس سے خوف کھائے بیٹھا ہ، اور اس سے بچاؤ کا کوئی ذریعہ بھی نہ ہو تو میری رائے میں اگر نماز کا وقت نکل رہا ہو تو اسے اسی حال میں نماز پڑھ لینی چاہیے ۔
Manuscript Gallery
Consider delving into the most treasured manuscript that shaped this edition. This precious text, written by Shaykh al-Akbar Ibn al-Arabi himself, stands as a testament to his profound knowledge and intricate handwriting
Contact for Donations
For inquiries about Kitab al-Tajjaliyat by Ibn al-Arabi, please feel free to reach out to us through the contact information provided below.
Donate
+92 334 5463996
abrarshahi@yahoo.com
Explore
abrarshahi@yahoo.com
Discover
Connect with our collection
+92 334 5463996
Chaklala, Rawalpindi